تازہ ترین خبریں


ہیکرز نے انٹرنیٹ میں ایک سنگین نقص تلاش کر لیا ہے

 http://www.thinknts.com/wp-content/uploads/2015/03/The-Apple-Hack-And-What-It-Means-To-You.jpg









ایک سکیورٹی کمپنی کے مطابق ہیکرز نے انٹرنیٹ میں ایک سنگین نقص تلاش کر لیا ہے جس کے تحت وہ ایسے سسٹمز پر 
حملہ کرتے ہیں جو ’یو آر ایل‘ کو ’آئی پی‘ میں تبدیل کر دیتے ہیں۔
انٹرنیٹ کی اس کمزوری کو استعمال کرتے ہوئے ہیکرز ویب سائیٹس پر ’ڈینائل آف سروس‘ حملہ کر کے ان کو معطل کر سکتے ہیں۔
تاہم اس سے انٹرنیٹ کے عام صارفین متاثر نہیں ہوں گے۔
بیشتر ویب سائٹس پر استعمال ہونے والے’ڈومین نیم سسٹم‘ یعنی’ڈی این ایس‘سافٹ وئیر ’بائنڈ‘ کہلاتا ہے۔
.انٹرنیٹ میں پائی گئی یہ حالیہ ’بگ‘ یا خامی ہیکرز کو سافٹ وئیر کریش کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے جس سے ڈی این ایس سروس معطل ہو جاتی ہے۔
اس ’بگ‘ کے لیے ایک ’پیچ‘ یعنی توڑ موجود ہے تاہم بیشتر سسٹمز ابھی اپ ڈیٹ ہونے باقی ہیں۔
’بائنڈ‘ کی خالق کمپنی ’انٹرنیٹ سسٹمز کنسورشیم (آئی ایس سی)‘ نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئیٹ میں لکھا ہے کہ انٹرنیٹ سکیورٹی میں یہ کمزوری ’تشویش ناک‘ ہے اوراس کا غلط استعمال کرنا’آسان‘ ہے۔
انٹرنیٹ سکیورٹی کمپنی ’سوکوری‘ سے وابستہ نیٹ ورکنگ کے ماہر ڈینیل سِڈ نے اس بارے میں ایک بلاگ لکھا ہے جس کے مطابق اس کمزوری کا فائدہ اُٹھایا جا چکا ہے۔
انھوں نے بی بی سی کو بتایا: ’ہمارے کچھ صارفین جن کا تعلق مختلف کمپنیوں سے ہے ان کے ڈی این ایس سرور اس کی وجہ سے کریش کر گئے۔ ہمارے تجربے کے مطابق ’بائنڈ‘، ’اپاچی‘ اور ’ اوپن ایس ایس ایل‘ جیسے سرور سوفٹ وئیر اتنی فراوانی سے ’پیچ‘ نہیں ہوتے جتنا کے انھیں ہونا چاہیے۔
سائبر سکیورٹی کے ماہر برائن ہونان کا کہنا ہے کہ آنے والے چند دنوں میں اس کمزوری کا فائدہ اٹھانے کے واقعات میں اضافہ متوقع ہے تاہم ڈی این ایس سرور کریش ہونے کے باوجود بھی محفوظ کیے گئے یو آر ایل اور دوسرے ذرائع سے ویب سائٹس تک رسائی پھر بھی ممکن ہو گی ۔
ان کا کہنا تھا: ’یہ کوئی قیامت نہیں۔ بات صرف اتنی ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ’پیچ‘ کے آنے تک ڈی این ایس سٹرکچر کام کرتا رہے۔
ڈینیل سِڈ کاکہنا ہے کہ اس کا اثر انٹرنیٹ کے عام صارفین پر بہت کم ہو گا۔
’عام صارفین کو اس کی وجہ سے کچھ ویب سائٹس اور ای میل تک رسائی نہ ہونے سے بڑھ کر کوئی اور دقت نہیں ہو گی۔‘
Saved under :

بنگلہ دیش میں چوتھے بلاگر کا قتل ۔۔۔۔۔۔!!!










 



بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کی پولیس کا کہنا ہے کہ چھروں سے مسلح افراد نے حملہ کر کے ایک نیلوئے نیل نامی

 ایک بلاگر کو قتل کر دیا ہے۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ شہر کے گوران نامی علاقے میں پیش آیا اور نیلوئے کو ان کی رہائش گاہ پر نشانہ بنایا گیا۔
بنگلہ دیش میں بلاگرز اینڈ ایکٹیوسٹ نیٹ ورک کے سربراہ عمران ایچ سرکار نے بی بی سی کو بتایا کہ نیلوئے نیل شدت پسندی کے خلاف اٹھنے والی ایک اہم آواز تھے۔
ان کے مطابق نیلوئے نے اپنی تحریروں میں ’بنیاد پرستی، شدت پسندی، اقلیتوں اور خواتین کے حقوق کے لیے آواز بلند کی تھی۔‘
یہ رواں سال بنگلہ دیش میں کسی بلاگر کو قتل کیے جانے کا یہ چوتھا واقعہ ہے۔
جنوبی ایشیا کے لیے بی بی سی کی عالمی سروس کے مدیر چارلس ہیویلینڈ کا کہنا ہے کہ نیلوئے کا تعلق ایک ہندو خاندان سے تھا، تاہم قتل کیے جانے والے دیگر بلاگروں کی طرح نیلوئے نہ صرف سیکیولر بلکہ لادین بھی تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ چھ حملہ آور نیلوئے کے مکان میں یہ کہہ کر داخل ہونے میں کامیاب ہوئے کہ انھیں کرائے پر مکان کی تلاش ہے۔
ڈھاکہ کے نائب پولیس کمشنر منتشرالاسلام کا کہنا ہے کہ ’ان میں سے دو انھیں دوسرے کمرے میں لے گئے اور وہاں انھیں ذبح کر دیا۔‘
Saved under :

برطانیہ کا غیر قانونی پناہ گزینوں کو بے دخل کرنے کا منصوبہ

حکومت برطانیہ نے پناہ گزینوں کے متعلق اپنے ایک منصوبے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت مالک مکان پر لازم ہے کہ وہ پناہ حاصل کرنے کی درخواست مسترد ہونے والے پناہ گزینوں کو اپنے گھروں سے بے دخل کریں۔
وزیر برائے کمیونیٹیز گریگ کلارک کا کہنا ہے کہ جو مالک مکان اپنے پناہ گزین کرایے دار کی رہائشی حیثیت کی جانچ پڑتال کیے بغیر اپنے مکان کرایے پر دیتے ہیں، انھیں پانچ سال تک کی قید ہو سکتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس مجوزہ قانوں کے ذریعے ایسے مکان مالکوں کے گرد گھیرا تنگ کیا جائے گا، جو غیر قانونی طور پر ترک وطن کرنے والوں کے ذریعے پیسے بناتے ہیں۔
ان کا یہ بیان فرانس کی ’کے لے‘ بندرگاہ پر ہزاروں پناہ گزینوں کے ذریعے برطانیہ میں کسی طرح بھی داخل ہونے کی کوششوں پر پائے جانے والے وسیع خدشات کے پیش نظر آیا ہے۔
برطانوی حکومت ملک میں رہنے والے 10 ہزار سے زائد پناہ گزینوں کو ان کی درخواست نامنظور ہونے کے باوجود بھی امداد فراہم کرتی ہے کیونکہ وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ برطانیہ میں مقیم ہوتے ہیں۔ انھیں ہر ہفتے 36 پاؤنڈ کا الاؤینس دیا جاتا ہے۔
Saved under : , ,

پی کے کے کے شدت پسندوںکا ایک خودکش حملہ


ترکی کے علاقائی گورنر کے دفتر کا کہنا ہےکہ کرد تنظیم پی کے کے کے شدت پسندوںکے ایک خودکش حملے میں دو ترکی فوجی ہلاک جبکہ 24 زخمی ہو گئے ہیں۔

Saved under : , ,

پاکستان کی سری لنکا کے خلاف دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں شاندار فتح


شاہد آفریدی جب چار چھکوں اور ایک چوکے کی مدد 45 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو پاکستانی ٹیم 107 رنز پر سات وکٹوں سے محروم ہو چکی تھی اس مرحلے پر اسے 35 گیندوں پر جیتنے کے لیے 66 رنز درکار تھے۔
انور علی نے صرف 17 گیندوں پر چار چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 46 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر پاکستانی ٹیم کی امیدوں کو پھر سے زندہ کر دیا اور پھر عماد وسیم کے چھکے نے پاکستان کی ایک وکٹ کی جیت پر مہر تصدیق ثبت کر دی۔
عماد وسیم دو چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے بیش قیمت 24 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
پاکستان نے جب ڈرامائی انداز میں یہ میچ جیتا تو صرف چار گیندیں باقی رہتی تھیں۔
اس جیت کے ساتھ ہی پاکستانی ٹیم آئی سی سی کی عالمی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں پانچویں سے تیسرے نمبر پر آگئی ہے اور ساتھ ہی اس نے اس دورے کا اختتام بھی تینوں فارمیٹس کی سیریز کی جیت پر کیا ۔
Saved under : , ,

ملّا عمر کا انتقال پاکستان میں نہیں ہوا:افغان طالبان

 ملّا محمد عمر

افغان طالبان نے اپنے امیر ملّا محمد عمر کے انتقال کی تصدیق کردی ہے لیکن انھوں نے یہ وضاحت نہیں کی کہ ان کا کب اور کہاں انتقال ہوا تھا۔البتہ یہ واضح کیا ہے کہ وہ ایک دن کے لیے بھی پاکستان گئے تھے اور نہ ان کی وہاں وفات ہوئی تھی۔
افغان طالبان نے ملّا عمر کے انتقال کی بدھ کو خبریں منظرعام پر آنے کے ایک روز بعد جمعرات کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ''ان کی صحت آخری دو ہفتوں میں کافی بگڑ گئی تھی اور وہ ایک دن کے لیے بھی پاکستان نہیں گئے تھے''۔
Saved under : , ,

ملّا اخترمحمد منصور افغان طالبان کے نئے امیر

ملّا محمد عمر

افغان طالبان نے اپنے امیر ملّا محمد عمر کے انتقال کی خبر منظرعام پر آنے کے ایک روز بعد ملّا اختر محمد منصور کو اپنا نیا سربراہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ طالبان کے امیر کی وفات کے بعد مری میں جمعہ کو پاکستان کی میزبانی میں افغان حکومت اور طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات ملتوی کردیے گئے ہیں۔
باخبر ذرائع کے مطابق طالبان تحریک کی شوریٰ کونسل کا بدھ کی رات افغانستان میں اجلاس منعقد ہوا تھا اور اس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا ہے کہ ملّا اخترمحمد منصور اب تحریک کے نئے سپریم لیڈر ہوں گے۔وہ اس سے قبل تحریک کے نائب سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔
ملّا اختر اپنے پیش رو کے انتقال کے بعد مبینہ طور پر بیس رکنی شوریٰ کونسل کو چلا رہے تھے۔انھیں طالبان کی سینیر قیادت کی حمایت حاصل ہے۔ان کے بارے میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ وہ افغان حکومت کے ساتھ امن بات چیت کے حامی ہیں اور انھوں نے ہی حاجی دین محمد کو امن عمل میں حصہ لینے کے لیے نامزد کیا تھا۔تاہم بعض ذرائع کے مطابق شوریٰ کونسل کے تمام ارکان افغان حکومت کے ساتھ امن مذاکرات کے حق میں نہیں ہیں۔
Saved under : , ,
Scroll to top